0

۔،۔بہترین صدقہ خیرات۔پروفیسر محمد عبداللہ بھٹی۔،۔

0Shares

۔،۔بہترین صدقہ خیرات۔پروفیسر محمد عبداللہ بھٹی۔،۔
نماز جمعہ کے بعد باقی نمازیوں کے ساتھ میں بھی داخلی دروازے کی طرف بڑھ رہا تھا ابھی دروازے تک پہنچا ہی تھا کہ رنگ برنگے مختلف عمروں لباسوں کے بھکاریوں سے واسطہ پڑ گیا مختلف حلیوں میں ملبوس عورتیں مرد بچے ہیجڑے نمازیوں پر حملہ آور تھے اِن کی جارحیت موڈ دیکھ کر زیادہ تر نمازی خوفزدہ تھے اپنی اپنی بساط کے مطابق ان کو پیسے دے کر بھاگنا چاہ رہے تھے بڑے نوٹوں پر بھکاری دعائیں جب چھوٹے نوٹوں یعنی تھوڑے پیسوں پر غصہ حقارت بھری نظروں سے دیکھ کر تقاضہ کر تے مہنگائی بہت ہو گئی ہے اورزیادہ پیسے دیں۔ساتھ ہی دامن پکڑ کر روک لیتے خوفزدہ شریف بیچارے جیب سے مزید پیسے نکال کر یلغاری حملہ آور کے حوالے کر تے یا معافی مانگ کر آگے بڑھ جاتے میں نے بھی اپنی ہمت بساط کے مطابق پیسے ان کو نذر کرئے اور دروازے کی طرف بڑھ گیا دروازے کے باہر بھی بھکاریوں کی فوج اپنے اپنے مورچوں پر پوزیشن سنبھالے قہر آلودہ نظروں سے نمازیوں کا استقبال کر رہے تھے کچھ مانگ رہے تھے کچھ دامن پکڑ رہے تھے کچھ راستہ روک کر اِس جارحیت سے کہتے جو بھی ہے نکال دو ورنہ بد دعاؤں کی برسات کر کے تمہاری زندگی درد ناک کر دیں گے اِسی دوران میں نے ایک محلے دار شریف بوڑھے آدمی کو دیکھا جو اپنی خالی جیب دکھا کر راستہ مانگ رہا تھا خالی جیب دیکھ کر جوان بھکاری وحشی نما عورت دھاڑی گھر سے نکلتے وقت جیب میں پیسے رکھتے ہیں خالی ہاتھ نہیں آتے آئندہ جب بھی مسجد آؤ جیب میں پیسے رکھ کر آؤ میں آگے بڑھ کر بوڑھے شخص کی جان چھڑائی اور اُسے لے کر اپنی گلی کی طرف بڑھ گیا تو بوڑھا بو لا جناب میں بوڑھا بیکار آدمی ہوں کام کرتا نہیں تو میرے پاس پیسے کہاں سے آئیں گے تھوڑے بہت جو پیسے اولاد کی مہربانی سے ملتے ہیں تو اُن کی دوائی لے لیتا ہوں میں تو خود بھکاریوں جیسی زندگی گزار رہاہوں اِن کو کہاں سے دوں میں تو صدقہ خیرات دینے کے قابل بھی نہیں اب اِن بھکاریوں کے خوف سے مسجد آنا بند کر دوں انہوں نے تو عبادت ہی خراب کر دی ہے اوپر سے اِن کا موڈ اور جارحیت دیکھ کرڈر تھا کہ بوڑھا کمزور آدمی سمجھ کر اگر مجھے دھکا دے دیا اورمیں سڑک پر گر گیا تو کوئی ہڈی نہ ٹوٹ جائے آپ کی مہربانی آپ مجھے چھڑا کر لے آئے پروفیسر صاحب میں صدقہ خیرات کیسے کیا کروں کیونکہ میں تو خالی جیب ہوتا ہوں اِس طرح کے سوال اور بھی بہت سارے لوگ مجھ فقیر سے کرتے ہیں مہنگائی کے ہوشربا طوفان نے روٹی کے ایک ایک نوالے کو ترسا کر رکھ دیا ہے بچوں کا پیٹ پالنا مشکل ہو گیا ہے اوپرسے بجلی کے بلوں نے جان نکال لی ہے دوائیوں کے اونچے ریٹ کہ دوائی نہیں خرید سکتے تو اِسی حالت میں ہم صدقہ خیرات کیسے کریں یہاں پر زندگی کی گاڑی چلانی مشکل ہو گئی ہے کسی کی مدد کیسے کریں تو میں نے محلے دار سے کہاں جناب آپ کی غلط فہمی ہے کہ صدقہ خیرات صرف دولت لٹانا ہے یا یہ صرف امیروں کا کام ہے خیراتی کام اور صدقہ غریب نہیں دے سکتا تو ایسے تمام دوستوں کی خدمت میں عرض ہے کہ صدقہ صرف دولت لٹانے کاکام نہیں بلکہ صدقہ تو یہ ہے کہ کسی انسان کو آپ نے تکلیف میں دیکھا اور آپ یہ ہمت استطاعت رکھتے ہیں کہ آپ اُس کی تکلیف کو رفع کر دیں تو یہ صدقہ ہے کسی انسان کے چہرے پر مسکراہٹ لانا کسی کو حوصلے کی تھپکی دینا حوصلہ دینا کہ جلد آپ کے حالات ٹھیک ہو جائیں تو یہ صدقہ ہے اللہ تعالی نے اِس کرہ ارضی پر اربوں انسان پیدا کئے ہر انسا ن کو پہلے سے دوسرا ہنر ٹیلنٹ دیا ہے یہ خدا کی تخلیق کی سب سے زیادہ خوبصورتی ہے کہ اُس میں تنوع کی ورائٹی ہے ایک انسان شکل کے لحاظ سے بھی دوسروں سے مختلف اور صلاحیت کے لحاظ سے بھی مختلف اب ہر انسان کو پتہ ہوتا ہے کہ مجھے خدا نے کس صلاحیت سے نوازا ہے تو اُس صلاحیت کو دوسروں کے کام آنا چاہیے دوسروں کے درد دکھ مشکلات کم ہو نا چاہیں یہ بھی صدقہ خیرات ہے ہر کوئی اچھی طرح جانتا ہے کہ وہ دوسروں کی فلاح بھلائی کے لیے کیا کر سکتا ہے تو اُس بھلائی کا کرنا صدقہ ہے ہر وہ بات یا کام جو دوسروں کا دکھ کم کر کے ا ن کے سکھ میں اضافہ کردے وہ صدقہ خیرات اور افضل نیکی میں آئے گی ہمارے معاشرے کا سب سے بڑا المیہ حسد کینہ بغض ہے ہم دوسروں کی کامیابی کو ہضم نہیں کرتے بلکہ حاسد ہو جاتے ہیں اگر کسی کی کامیابی دیکھ کر اُس کی تعریف کر دی جائے اُس کا حوصلہ بڑھا دیا جائے تو یہ بھی بہترین صدقہ میں آئے گا بہت سارے ایسے جوان جو اپنے ٹیلنٹ سے بے خبر ہو تے ہیں اگر آپ چند منٹ لگا کر اُس کو حوصلہ دیں کہ تم بہت کچھ کر سکتے ہو کامیاب لوگ تو بھی بہت خاص سپیشل نہیں ہیں تم میں بھی وہ ساری صلاحیتیں موجود ہیں جو کامیاب لوگوں میں ہیں اور اُس کو ہمت اور کوشش پر ابھاریں آپ حیران ہو جائیں گے کہ آپ کے چند الفاظ یا دو چار ملاقاتیں کسی کی زندگی بدل کر رکھ دیں گی یہ سب سے بڑا صدقہ ہو گا اگر آپ ایک کنفیوژ شخص کو کنفیوژن سے نکال کر کامیابی کی سڑک پر ڈال دیں کہ تم یہ کر سکتے ہو اور پھر وہ آپ کے چند الفاظ یا ہمت بندھانے سے کامیاب کو شش سے فتح حاصل کر ے تو یہ صدقہ ہے لیکن ہمارا المیہ یہ ہے کہ ہم دوسروں سے حسد رشک کرنے میں اُن کی تعریف اور حوصلہ نہیں بلکہ جل کر حسد کر کے اپنے دماغ کے کیمیکل بھی خراب کر کے ڈپریشن کا شکار ہو کر اپنی ہی زندگی برباد کر تے ہیں آپ اچھائی نیکی بھلائی بانٹ کر دیکھیں پھر نظارہ کریں کس طرح اللہ تعالی اور قدرت کا نظام آپ کی زندگی کوخوشیوں کامیابیوں کا چمن بنا کر آپ کو دکھوں سے نجات دے کر خوشیاں ہی خوشیاں مل جائیں گی بہترین صدقہ کسی کا دکھ کم کر نا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں