0

۔،۔ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم میں سے کوئی بھی اپنے فرض سے غافل نہیں۔زاہد حسین۔ (نذر حسین)۔،۔

0Shares

۔،۔ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم میں سے کوئی بھی اپنے فرض سے غافل نہیں۔زاہد حسین۔ (نذر حسین)۔،۔

٭قونصلیٹ جنرل آف اسلامیہ جمہوریہ پاکستان میں گذشتہ روز کے سانحہ پر قونصل جنرل زاہد حسین کی طرف سے بریفنگ دی گئی، اس موقع پر کمیونٹی کے افراد نے اپنی اپنی رائے بھی دی اور قونصل خانہ پر ہونے والے حملے پر شدشد غم وغُصے کا اظہار اور پرزور مذمت کی گئی ٭

شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ۔قونصلیٹ جنرل آف پاکستان میں زاہد حسین کی زیر صدارت قونصل خانہ میں میٹنگ ہوئی جس میں کمیونٹی کی طرف سے اُٹھائے جانے والے سوالات کے جواب دیتے ہوئے زاہد حسین کا کہنا تھا کہ انہیں پولیس کی طرف سے کوئی اطلاع نہیں دی گئی تھی۔ثبوت سے نظر آتا ہے کہ سیکورٹی کے انتظامات بہت ناقص تھے جبکہ پولیس کی نفری بھی کم تھی،میں تمام کمیونٹی افراد کے خیالات کا احترام کرتا ہوں،اس موقع پر ہمیں بڑے ہو کر سوچنا پڑے گاہمیں ایک مہذب قوم کے طور پر پیش کرنا پڑے گا،تقریب میں مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے رانا لیاقت علی،حافظ عبد الرحمان، راشد محمود غوری نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا جبکہ کمیونٹی کے دوسرے افراد نے بھی (سانحہ حملہ قونصلیٹ جنرل آف پاکستان فرینکفرٹ) پر پرزور مذمت کی۔حافظ عبد الرحمن کا کہنا تھا کہ کس بھی ملک کا سفارتخانہ یا قونصلیٹ چوبیس گھنٹے مقامی پولیس کی حفاظت میں ہوتا ہے۔یہ فیلوور پولیس کی طرف سے تھا۔قونصلر جنرل آف پاکستان زاہد حسین نے مختلف سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں بطور قونصل جنرل آف پاکستان،پاکستان کے نمائندے کے طور پرکہوں گا کہ مہذب طریقہ کار کواپنانا چاہیئے، میں کبھی بھی نہیں چاہوں گا کہ میرے پاکستانی کسی مصیبت کا شکار ہوں، آپ کو کسی ایسے کام کے لئے استعمال کروں جو کسی اور ایجنسی کا کام ہے۔میں نہیں چاہوں گا کہ آپ کو استعمال کر کے مسائل پیدا کروں۔ اس کے علاوہ جرمن گورنمنٹ موجود ہے، پاکستانی گورنمنٹ موجود ہے۔میں آپ کو یقین دہانی کرواتا ہوں کہ ہم میں سے کوئی بھی اپنے فرص سے غافل نہیں،میں ہمیشہ کی طرح آج ایک بار پھر کہتا ہوں کہ مجھ میں اور آپ میں کوئی فرق نہیں۔اعجار حسین پیارا کا کہنا تھا کہ جرمنی جیسے ملک میں ایسا فیلور ہونا عجیب بات ہے میں سمجھتا ہوں یہ قونصل خانہ کا فیلور نہیں ہے جرمن پولیس کا فیلور ہے، وزارت خارجہ نے بھی پریس ریلیز دی ہے،وزارت خارجہ نے اپنی تمام تر ذمہ داریاں پوری کر دی ہیں، ویانہ کنونشن کے تحت جرمن گورنمنٹ نے اس کا جواب دینا ہے یہ حملہ جرمن گورنمنٹ پر ہے، ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم بھی جرمن گورنمنٹ اور میڈیا سے رابطہ کریں۔ چوہدری رانا لیاقت علی نے شان پاکستان سے بات کرتے ہوئے اپنے خیالات کا اظہار کچھ یوں کیا کہ پاکستانی سبز ہلالی پرچم ہماری آن بان شان ہے جو کچھ گذشتہ روز ہوا ہے اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے،جو کچھ ہوا ہے ہم اسی یکجہتی کے لئے قونصل خانہ میں اکٹھے ہوئے ہیں، تمام کمیونٹی افراد نے اس سانحہ کی پرزور مذمت کی ہے،انشا اللہ ان لوگوں کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی،پاکستانی کمیونٹی کو قانون ہاتھ میں نہیں لینا چاہیئے جیسا کہ زاہد حسین قونصل جنرل نے فرمایا ہے، پولیس تحقیقات کر رہی ہے،پاکستانی کمیونٹی سے اپیل ہے کہ اپنے حوصلہ اور عزم کے ساتھ رہیں،سبز ہلالی پرچم ہم سب کا ہے ہم اور ہماری ایجنسیز اس کی حفاظت کرنا جانتی ہیں ہم پاکستانی پاکستان سے پیار کرنے والی قوم ہیں اور انشا اللہ اس پرچم پر زندگی میں کبھی آنچ نہیں آنے دیں گے۔

 

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں