0

۔،۔ یکم مئی۔ یوم مزدور،مزدوروں کی جدوجہد کا عالمی دن یا صرف یوم مئی جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں بھی جلوس نکالے گئے۔ نذر حسین۔،۔

0Shares

۔،۔ یکم مئی۔ یوم مزدور،مزدوروں کی جدوجہد کا عالمی دن یا صرف یوم مئی جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں بھی جلوس نکالے گئے۔ نذر حسین۔،۔

٭ یکم مئی۔ یوم مزدور،مزدوروں کی جدوجہد کا عالمی دن۔ جرمنی۔ لشٹن سٹائین۔ لکسمبرگ۔ آسٹریا، بیلجیئم، سوئٹزرلینڈ کے کچھ حصّہ میں اور دنیا کے کئی ممالک میں عام تعطیل ہوتی ہے۔ اس دن ورکرز یونینز، سیاسی پارٹیاں اور دوسری تنظیمیں اپنے آپ کو ظاہر کرتے ہیں، اپنے مطالبات زبان پر لاتے ہیں اور منوانے کی جدو جہد اور کوششیں کرتے ہیں ٭

شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/یورپین یونین۔ یکم مئی۔ یوم مزدور،مزدوروں کی جدوجہد کا عالمی دن جس کو نہ صرف جرمنی۔ لشٹن سٹائین۔ لکسمبرگ۔ آسٹریا، بیلجیئم، سوئٹزرلینڈ کے کچھ حصّو میں بڑے زور و شور سے منایا جاتا ہے کچھ ممالک یکم مئی کو لیبر ڈے مناتے ہیں بلکہ دنیا بھر میں کئی ممالک میں سرکاری طور پر عام تعطیل بھی کی جائی ہے۔ مزدوروں اور محنت کش طبقات کے جشن کا دن ہے جسے بین الاقوامی مزدور تحریک کے ذریعے فروغ دیا جاتا ہے، روائیتی طور پر دیکھا جائے تو (یکم مئی۔یوم مئی)یورپی بہار کے تہوار کی تاریخ ہے۔ واضح رہے (1889) میں مارکسٹ انٹرنیشنل سوشلسٹ کانگریس کا اجلاس پیرس میں ہوا اور اس نے پہلے کی انٹرنیشنل ورکنگ مینز ایسوسی ایشن کے جانشین کے طور پر دوسری انٹرنیشنل ایسوسی ایشن قائم کی۔ مارکسٹ انٹرنیشنل سوشلسٹ کانگریس نے محنت کش طبقے کے مطالبات کو مد نظر رکھتے ہوئے دن میں (آٹھ گھنٹے) کام کی حمایت میں ایک ٭عظیم بین الاقوامی مظاہرے٭ کے لئے قرارداد منظور کی۔ یکم مئی 1 مئی) کی تاریخ کو امریکن فیڈریشن آف لیبر نے ریاستہائے متحدہ میں ایک عام ہڑتال کی یاد میں منتخب کیا تھا جو یکم مئی 1886 کو شروع ہوئی تھی اور چار دن بعد اپنے اختتام کو پہنچی ٭یکم مئی کا یہ مظاہرہ بعد میں ایک سالانہ تقریب کی شکل میں تبدیل ہو گیا جو آج تک چلتا چلا آ رہا ہے٭ریاستہائے متحدہ اور کینیڈا ستمبر کے پہلے پیر کو یوم مزدور۔لیبر ڈے مناتے ہیں جبکہ حقیقت میں کیتھولک چرچ نے یکم مئی1955 کو ٭سینٹ جوزف دی ورکر٭کے لئے وقف کیا سینٹ جوزف دوسروں کے علاوہ مزدوروں اور کاریگروں کا سرپرست ہے۔ اسی سلسلے کی کڑی کو ملاتے ہوئے آج یکم مئی کو فرینکفرٹ کے شاپنگ سینٹر(شاپنگ مال) سے سینکڑوں کی تعداد میں اکٹھے نکلے جن میں ترکی، فلسطینی، سری لنکن اور بہت زیادہ تعداد میں جرمنوں نے بھی حصّہ لیا، اسی مظاہرے میں فرینکیرٹ کی ٹیکسی ایسوسی ایشن کے افراد نے بھی (اوبر اور فری ناوُ) کے خلاف مظاہرہ کیا، مظاہرین پولیس کی قیادت میں مختلف راستوں سے ہوتے ہوئے فرینکفرٹ کے میئر(بُرگر ماسٹر۔میئر۔ڈپٹی کمشنر) کے دفتر کے سامنے پہنچے وہاں تقاریر کا سلسلہ جاری ہوا جس میں سیاستدانوں کو بھی بولنے کا موقع فراہم کیا جاتا ہے تقریب کے اختتام پر (بُرگر ماسٹر۔میئر۔ڈپٹی کمشنر)بھی مخاطب ہوئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں