0

۔،۔ الازہر یونیورسٹی مصر کے پروفیسر نے گھریلو جھگڑے کی بنا پر اپنے ہاتھوں سے اپنی زندگی ختم کر لی۔ نذر حسین۔،۔

0Shares

۔،۔ الازہر یونیورسٹی مصر کے پروفیسر نے گھریلو جھگڑے کی بنا پر اپنے ہاتھوں سے اپنی زندگی ختم کر لی۔ نذر حسین۔،۔

٭تینتیس 33 روز قبل (انتالیس) سالہ الازہر یونیورسٹی کے پروفیسر اور ان کی بیوی کے درمیان نامعلوم وجوعات کی بنا پر جھگڑا ہوا،بیوی گھر چھوڑ کر چلی گئی اور طلاق کی درخواست دے دی،پروفیسر نے نفسیاتی بحران سے گزرنے کی وجہ سے خود کشی کر لی٭

شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/مصر/قاہرہ/القطامیہ۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی نے قاہرہ سے رپورٹ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ الازہر یونیورسٹی مصر کے پروفیسر نے گھریلو جھگڑے کی بنا پرپھندا لے کر اپنے ہاتھوں سے اپنی زندگی ختم کر لی،علاقے میں سوگ کی سی کیفیت پھیل گئی، قاہرہ گورنری کے علاقہ (القطامیہ) میں ایک ڈیپارٹمنٹ کے اندر سے لاش ملی، تحقیقات سے پتہ چلا کہ یہ لاش جامعہ الازہر سے وابسطہ پروفیسر کی ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق تحقیقات نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ پروفیسر کام کے دباوُ اور گھریلو جھگڑوں کی وجہ سے کچھ عرصے سے سکون آور دوائیوں کا استعمال کر رہے تھے حالات اس وقت زیادہ بگاڑ اختیار کر گئے جب تینتیس 33 روز قبل (انتالیس) سالہ الازہر یونیورسٹی کے پروفیسر اور ان کی بیوی کے درمیان نامعلوم وجوعات کی بنا پر جھگڑا ہوابیوی گھر چھوڑ کر چلی گئی اور طلاق کی درخواست دائر کر دی، واقعہ کا پتہ مقتول کی بہن کے بیٹے کو اس وقت لگا جب پروفیسر نے دو دن سے فون کال کا جواب نہ دیا تو بہن کا بیٹا ماموں کو دیکھنے گیا، ایک اطلاع کے مطابق ایمبولنس سروس نے اطلاع دی کہ ایک پروفیسر کو سانس لینے میں تکلیف ہے جب ایمبولنس پہنچی تو پیرا میڈک نے اطلاع دی کہ اس نے گلے میں پھندا لے کر خود کشی کر لی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں