0

سعودی عرب نے اپنے دارالحکومت ریاض کے سفارتی کوارٹر میں شراب خانہ کی پہلی دکان(شراب خانہ) کھول دیا ہے۔ نذر حسین۔،۔

0Shares

سعودی عرب نے اپنے دارالحکومت ریاض کے سفارتی کوارٹر میں شراب خانہ کی پہلی دکان(شراب خانہ) کھول دیا ہے۔ نذر حسین۔،۔

٭سعودی عرب میں (بہتر سال قبل۔1952) سے سعودی سرزمین پر شراب پر پابندی عائد کی گئی تھی، رواں سال کے آغاز سے خلیجی مملکت جو انتہائی قدامت پسند قوانین کے لئے مشہور ہے، سعودی معاشرے اور زیادہ سے زیادہ بین الاقوامی سیاحوں اور غیر ملکیوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے کے لئے اپنی وسیع مہم کے حصّے کے طور پر غیرملکی سفارتکاروں کے لئے اسمگل ہونے والی شراب کی روک تھام اور بڑے پیمانے پر بلیک مارکیٹ میں فروخت پر قابو پانے کی غرض سے ریاض میں شراب خانہ(شراب کی دکان) کھولنے کی اجازت دے دی٭

شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/سعودی عرب/قطر/متحدہ عرب امارات۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات،قطر کے بعد اب سعودی عرب کے دارالخلافہ ریاض میں بھی سفارتی کوارٹر میں شراب خانہ کی پہلی دکان(شراب خانہ) کھول دیا گیا ہے جس کی تصدیق ابھی تک سعودی عرب(خلیجی مملکت) نے نہیں کی جبکہ بار اور شراب خانے کی تصاویر پوری دنیا میں وائرل ہو چکی ہیں۔ غیر ملکی سفارتکاروں کو خصوصی ایپ کے ذریعہ اجازت نامہ حاصل کرنا ہو گاجبکہ کسی بھی مہمان یا (اکیس 21 سال) سے کم عمر فرد کو اسٹور میں جانے کی اجازت نہیں ہو گی اس کے ساتھ ساتھ دکان (شراب خانہ) میں فوٹو گرافی او مو بائل فون کے استعمال پر بھی پابندی ہو گی۔ واضح رہے سعودی عرب میں (بہتر سال قبل۔1952) سے سعودی سرزمین پر شراب پر پابندی عائد کی گئی تھی، رواں سال کے آغاز سے خلیجی مملکت جو انتہائی قدامت پسند قوانین کے لئے مشہور ہے، سعودی معاشرے اور زیادہ سے زیادہ بین الاقوامی سیاحوں اور غیر ملکیوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے کے لئے اپنی وسیع مہم کے حصّے کے طور پر غیرملکی سفارتکاروں کے لئے اسمگل ہونے والی شراب کی روک تھام اور بڑے پیمانے پر بلیک مارکیٹ میں فروخت پر قابو پانے کی غرض سے ریاض میں شراب خانہ(شراب کی دکان) کھولنے کی اجازت دے دی۔غیرملکی خبر رساں ایجنسی رائٹرزنے گذشتہ سال اپنی رپورٹ میں دعوی کیا تھا کہ سعودی عر ب کے دارالخلافہ ریاض میں ملک کا پہلا الکحل اسٹور خصوصی طور پر غیر مسلم سفارت کاروں کے لئے کھولا جائے گا جو رپورٹ کے مطابق دو دن پہلے کھل چکا ہے۔ ایک اور رپورٹ کے مطابق صارفین کو شراب کی خریداری کے لئے موبائل ایپ کے ذریعہ اندراج کروانا ہو گا جبکہ وزارت خارجہ سے کلیئرنس کوڈ بھی حاصل کرنا ہو گا اس بات کا بھی خیال رکھا جائے گا کہ صرؒؒصارفین کو ان کے ماہانہ مقرر کردہ کوٹے کے مطابق شراب فراہم کی جائے گی۔ ریاض میں مقیم ایک مغربی سفارت کار نے پیشہ وارانہ پابندیوں کی وجہ سے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر کہا کہ ان کے ساتھی پہلے ہی شراب خانے کا دورہ کر چکے ہیں جہاں پر دنیا کی ہر قسم کی شراب مہیا ہے، سعودی عرب کی میڈیا اور خارجہ امور کی وازرتوں کے مطابق نوجوان ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے اقتدار میں آنے کے بعد سے سعودی عرب میں سماجی اور اقتصادی طور پر دونوں طرح کی تبدیلیاں آئی ہیں، خلیجی ملک کی تصویر کو بدلنے، دوبارہ بنانے، سیاحت کو راغب کرنے اور تیل سے دور اس کی معیشت کو متنوع بنانے کے لئے ملٹی ٹریلین ڈالر کی مہم ہے۔ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے بر سر اقتدار آنے کے بعد سے مملکت نے آزادانہ اصلاحات کا ایک سلسلہ چلا رکھا ہے، جس میں سعودی عرب نے خواتین کو ڈرائیونگ لائسنس، فلم تھیٹر اور میوزیکل کنسرٹس جیسی تقریبوں کی اجازت دی جبکہ بیک وقت اختلاف رائے رکھنے والوں کے خلاف کریک ڈاون اور سیاسی کارکنوں کو قید کیا گیا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں