۔،۔ آزادی۔آزادی۔آزادی۔یہ گونج اّٹھی تھی جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں۔ نذر حسین۔،۔
٭کشمیری ہوں میرا خون مسلمان۔جا چھوڑ دے میری وادی کو۔ہم چینخیں گے آزادی۔جا چھوڑ دے میری وادی۔آزادی، آزادی، آزادی آج مورخہ 28 اکتوبر 2023 فرینکفرٹ کے مرکزی ریلوے اسٹیشن سے بھارتی قونصل خانہ تک ایک جلوس نکالا جائے گا۔جس میں آپ،آپ،اور آپ کی شمولیت روشن مشعل آزادی کی حیثیت رکھتی ہے ٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ۔ آج مورخہ 28 اکتوبر 2023 فرینکفرٹ کے مرکزی ریلوے اسٹیشن سے کشمیری کمیونٹی نے (کشمیر بلیک ڈے۔یوم سیاہ) کے موقع پر ایک مظاہرہ کا اہتمام کیا، مظاہرین بارش اور ٹھنڈی ہواوں کی پرواہ کئے بغیرمرکزی ریلوے اسٹیشن پر اکٹھے ہوئے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے،مظاہرین کاقافلہ نعروں کی گونج میں روانہ ہوا، مظاہرین نعیم اکرم اور چوہدری رحمت اللہ کی قیادت میں بھارتی قونصل خانہ کی طرف روانہ ہوئے راستے میں فرینکفرٹ کی عمارتیں فلسطین اور کشمیر کی آزادی کے لئے اُٹھنے والے نعروں ٭فری فری فلسطین۔ فری فری فلسطین۔ فری فری فلسطین۔ٹیرورسٹ۔ٹیرورسٹ۔ انڈیا ٹیرورسٹ، مودی ٹیرورسٹ، مودی ٹیرورسٹ۔ انڈین آرمی ٹیرورسٹ، انڈین آرمی ٹیرورسٹ۔کشمیر میں نسل کشی بند کرو، فلسطین میں نسل کشی بند کروسے گونجتی رہیں ٭تقریب کا آغاز حافظ عارف نے تلاوت قرآن پاک سے کیا۔ نعیم اکرم نے انگریزی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یورپین یونین اورامریکا فلسطینیوں کی نسل کشی میں برابر کا شریک ہے جبکہ یہی طریقہ کار کشمیر میں بھی اپنایا جا رہا ہے کشمیر میں مودی اور اس کی دہشت گرد افواج کشمیریوں کی نشل کشی کر رہے ہیں۔اس کا مزید کہنا تھا کہ سوشل میڈیا اور ٹِک ٹَاک پر صرف اور صرف چھوٹ پھیلایا جا رہا ہے انڈین قونصل خانہ کے سامنے بات کرتے ہوئے نعیم اکرم کہنا تھا کہ ہماری یکجہتی کشمیر اور کشمیریوں کے ساتھ ہمیشہ رہے گی۔ ہماری یک جہتی معصوم فلسطینیوں کے ساتھ رہے گی۔ ہمارے مذہب، ایمان اور دین نے ہمیں سکھایا ہے ہم نہتے معصوم فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہم نہتے کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اس وقت یورپین اور امریکن سوشل میڈیا(ٹِک ٹَاک) جھوٹ بول بول کر اسرائیل کی حمایت میں خبریں دے کر مسلمانوں کی نفرت کا باعث بن رہے ہیں۔بس بہت ہو گیا بند کرو۔بند کرو فلسطینیوں اور کشمیریوں کی نسل کشی۔ رمشا امین نے جرمن زبان میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ سے کچھ سیکھنا چاہیئے ناں کے تاریخ کو دوبارہ دہرانہ چاہیئے۔ اس کا کہنا تھا کہ میرے (کنڈر گارڈن) کی دوست فلسطینی تھی۔دو ہفتے پہلے اپنے والدین کو (دو) بیٹیوں کے ساتھ دیکھنے (ملنے) گئی جو ہم سب کے ہیں آپ کو علم ہے کیا ہوا ناں تو وہ خود واپس آئی اور ناں ہی اس کی دو بچیاں جس گھر میں تھی اس پر اسرائیلیوں نے بم گرائے جس کی وجہ سے تینوں کی موت واقع ہو گئی۔سب دیکھ رہے ہیں کیا ہو رہا ہے فلسطین میں ناں تو پینے کا پانی ہے اور ناں ہی کچھ کھانے کو اسرائیل نے فلسطینیوں کو صفحہ ہستی سے مٹانے کی سوچ رکھی ہے اور پوری دنیا کے مسلمان اپنی رنگ گلیوں میں مصروف ہیں۔چوہدری رحمت اللہ نے دنیا نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم کشمیریوں کے ساتھ ہیں جب تک کہ کشمیر آزاد نہیں ہو جاتا جب تک انڈیا اپنی فوجوں کو کشمیر سے نہیں نکالتا۔ہم اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک کشمیریوں کو حق خود ارادیت نہیں مل جاتا، ہم نے یہ یونائیٹڈ نیشن کو بھی اپروچ کی ہے کہ وہ کشمیر کے مسئلہ کو حل کریں آج مظاہرین نے ثابت کر دیا ہے کہ انڈیا دہشت گرد ہے۔ نعیم اکرم نے دنیا نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم انڈین قونصل خانہ کے سامنے فلسطینیوں اور کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کے لئے اکٹھے ہوئے ہیں،فلسطین میں (آٹھ ہزار) سے زیادہ لوگوں کو شہید کر دیا گیا ہے جس میں زیادہ تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔اسرائیلی اسپتالوں اور لوگوں کے گھروں پر بمباری کر ہے ہیں بے گناہ لوگوں کا خون بہایا جا رہا ہے۔ رمشا امین کا کہنا تھا کہ ہم فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یک جہتی کے لئے کھڑے ہیں، ہم کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔اسرائیل کو یہ نسل کشی بند کرنی چاہیئے۔یورپین ممالک کو بھی آنکھیں کھولنی چاہیئے ان کو ظلم کا ساتھ نہیں دینا چاہیئے۔یورپین میڈیا کو حقیقت پر مبنی سٹوری بتانی چاہیئے جبکہ اس کے برعکس وہ اسرائیل کا ساتھ دیتی نظر آ رہی ہے-فلسطینیوں اور کشمیریوں کی نسل کشی منصوبہ بندی کے ساتھ کی جا رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی حافظ عارف نے دُعا فرمائی اور مظاہرے کے اختتام کا اعلان کیا۔، وہ دن دور نہیں جب کشمیری اور فلسیطینی بہن بھائی اور بچے آزادی کی صبح کو طلوع ہوتے ہوئے دیکھیں گے،آزادی کی سانس لیں گے اس بات کی تاریخ گواہی دے گی کہ آپ نے بھی فلسطینی اور کشمیری بہن بھائیوں کی آزادی میں حصّہ لیا تھا۔