۔،۔شمالی یورپ کے ملک فن لینڈ میں پاکستان کے یوم آزادی کو شایان شان انداز میں منایا گیا۔ عارف کسانہ۔،۔
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/فن لینڈ۔ شمالی یورپ کے ملک فن لینڈ میں پاکستان کے یوم آزادی کو شایان شان انداز میں منانے کے لئے اخوت فاؤنڈیشن فن لینڈ اور پاکستان فن لینڈ پروفیشنلز ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام آلٹو یونیورسٹی، ایسپو میں ایک شاندار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ فن لینڈ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی نے اس میں جوش و خروش کے ساتھ شرکت کی۔جشن آزادی کی تقریب کا آغاز قاری مظہر اقبال نعیمی کی تلاوت قرآن سے ہوا۔ تقریب کی نظامت ارم خان اور حنا وقاص نے بہت خوبصورت انداز میں کی۔ حسن اور سارہ نے وائلن پر پاکستان کا قومی ترانہ پیش کیا گیا جبکہ مثمر خوش نے ملی نغمہ پیش کیا۔ پاکستانی بچوں جن میں فاطمہ، وفا، واصف، یمہا، عبداللہ، مصعب، ماہ نور، حذیفہ، حبہ، حفصہ، وانیہ، سارہ، حسن، ہانیہ، ارقم، علی، عبداللہ ابراہیم، ماہین، عظمیٰ، ارفع، حریم اور زین شامل تھے ملی نغمے اور جشن آزادی کے حوالے سے دیگر سرگرمیوں میں حصہ لیا۔ ہیں۔ اس موقع پر ایک خاص بات فن لینڈ کی گلوکارہ جوہا پالوے کی پرفارمنس تھی جنہوں نے اپنا نیا گانا “دل دل پاکستان جان جان فن لینڈ” گایا جسے خوب سراہا گیا۔ اخوت فاؤنڈیشن فن لینڈ کے صدر ڈاکٹر محمد ذیشان اصغر نے پاکستانیوں کی دوہری ذمہ داری کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہمی پاکستان کی بہتری کے ساتھ اور فن لینڈ کے معاشرے میں مثبت کردار کرنا ہوگا۔ انہوں نے اخوت فن لینڈ کے تحت طلباء کی رہنمائی کا ایک نیا پروگرام بھی متعارف کرایا۔ اس موقع پر اخوت فاؤنڈیشن پاکستان کے چئیرمین ڈاکٹر امجد ثاقب نے آن لائن حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے محبت اور مساوات کا پیغام دیا اور پاکستانیوں کو یوم آزادی کی مبارکباد دی۔ جشن آزادی کی تقریب کا ایک یادگار لمحہ فن لینڈ کے مقامی مسلمان عبدالسلام کی اردو میں تقریر تھی، جس نے آزادی اور قومی زبان اردو کی اہمیت پر گفتگو کر کے سامعین کو حیران کر دیا جبکہ صائمہ رسول آصف نے معاشرے میں پاکستانی خواتین کے کردار پر روشنی ڈالی۔ فن لینڈ کے مندوبین اور یورپی مہمانوں نے فن لینڈ میں اپنی نوعیت کی دوسری سرکاری تقریب میں شرکت پر خوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے پاکستانی ثقافت اور کھانوں کی فراوانی کو سراہتے ہوئے ثقافتی لباس کی نمائش اور پاکستانی کھانے کے اسٹالز کا جائزہ لیا۔ یہ تقریب رضا کاروں کی محنت سے ممکن ہوئی جن میں شازب، باسط علی، داؤد، ولید، خرم، وقاص، شاداب، احمد، فاران، عرفان، علی امان، علی عقیل، عبدالرحمن، عمر، شوکت اور ساجد شامل ہیں۔ فن لینڈ پاکستان پروفیشنلز ایسوسی کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر محمد ندیم اصغر نے مغرب میں پاکستان کے مثبت امیج کو فروغ دینے کے لیے ایسی تقریبات کی اہمیت پر زور دیا۔ تقریب میں طلباء کی ایک قابل ذکر تعداد نے شرکت کی، جہاں خرم اور داؤد نے فن لینڈ میں نئے آنے والے طلباء اور طلباء کو درپیش چیلنجز پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اس بات پر بھی تبادلہ خیال کیا کہ اخوت فن لینڈ کس طرح فعال طور پر ان افراد کو فن لینڈ کے معاشرے میں ضم ہونے میں مدد فراہم کر رہا ہے۔ اخوت فن لینڈ فن لینڈ میں کامیابی کے ساتھ اپنے آپ کو قائم کرنے میں طلباء اور خواہشمند کاروباری افراد دونوں کی مدد کرتے ہوئے رہنمائی، مہارت کی ترقی کے مواقع اور کاروباری رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد عمران اصغر نے ملک میں توانائی کے شعبے میں انقلاب برپا کرنے کی صلاحیت پر زور دیتے ہوئے پاکستان کو ہائیڈروجن ٹیکنالوجی کی منتقلی کی ٹیکنالوجی پیش کی۔ مزید برآں، انہوں نے فن لینڈ اور پاکستان کے درمیان کاروباری تعلقات کو بڑھانے کے لیے حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال کیا، جس میں تعاون کے مواقع کو اجاگر کیا گیا جو دونوں ممالک کو باہم فائدہ پہنچا سکتے ہیں۔سویڈن اور فن لینڈ میں سفیر پاکستان جناب بلال حئی نے اپنے خطاب میں پاکستانی کمیونٹی اور منتظمین کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے پاکستانی ثقافتی ورثے کے فروغ میں اس طرح کی ثقافتی سرگرمیوں کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے پاکستانی بچوں اور خاندانوں کو “پاکستان زندہ باد” کے نعرے لگاتے دیکھ کر خوشی کا اظہار کیا اور اس موقع پر اپنے بچوں کو تیار کرنے پر ماؤں کی تعریف کی۔ انہوں نے ٹیبلوز اور قومی گیتوں سمیت مختلف پرفارمنس میں حصہ لینے والے بچوں میں تحائف بھی تقسیم کئے۔ اپنے اختتامی کلمات میں ڈاکٹر محمد ذیشان اصغر نے تقریب کے منتظمین اور شرکاء کے حب الوطنی کے جذبے کو سراہا۔ انہوں نے سفیر پاکستان کو اخوت فاؤنڈیشن کے بارے کتاب پیش کیتقریب کے آخر میں سفیر بلال حئی اور پاکستانی بچوں نے پاکستانی پرچم سے مزین کیک کاٹ کر کیا۔