۔،۔ اورسیز پاکستانیوں کے ساتھ مزید نا انصافی برداشت نہیں کی جائے گی۔میں مبین اختر۔ نذر حسین۔،۔
٭جسٹس ہیلپ لائن انٹرنیشنل یورپ کے سفیر میاں مبین اختر نے حکومت کی جانب سے اوورسیز پاکستانیوں پر نئے قوانین کے نفاذ کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ پالیسیاں ان پاکستانیوں کے ساتھ ایک اور زیادتی ہے، جو ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں ٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/برلن/اسلام آباد۔ جسٹس ہیلپ لائن انٹرنیشنل یورپ کے سفیر میاں مبین اختر نیمیڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا “اوورسیز پاکستانی ہر سال اربوں ڈالر کی ترسیلات زر کے ذریعے ملک کی ترقی میں کردار ادا کرتے ہیں، لیکن بدقسمتی سے ہمیشہ ان کے ساتھ ناانصافی ہوتی رہی ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ ان کی قربانیوں کا اعتراف کیا جائے، نہ کہ ان پر غیر ضروری پابندیاں عائد کی جائیں۔”حکومت نے حال ہی میں ایک سے زیادہ موبائل فون پاکستان لانے اور 1200 روپے سے زیادہ سامان درآمد کرنے پر پابندیاں عائد کی ہیں۔ میاں مبین اختر نے ان قوانین کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ پالیسیاں اوورسیز پاکستانیوں کے لیے مشکلات پیدا کریں گی اور ان کے پاکستان کے ساتھ جذباتی تعلق کو کمزور کریں گی۔“یہ قوانین نہ صرف غیر منصفانہ ہیں بلکہ عملی طور پر بھی ناقابل عمل ہیں۔ اوورسیز پاکستانیوں کو سہولت دینے کے بجائے ان کے لیے رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں،”انہوں نے کہا۔میاں مبین اختر نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر ان قوانین پر نظرثانی کرے اور اوورسیز پاکستانیوں کو مراعات دینے پر غور کرے، جیسے:• کسٹم کی چھوٹ: اوورسیز پاکستانیوں کو ایک مخصوص حد تک بغیر ڈیوٹی کے سامان لانے کی اجازت دی جائے • موبائل فونز کی اجازت: کم از کم تین موبائل فون لانے کی اجازت دی جائے تاکہ وہ اپنے خاندان کے افراد کے لیے تحائف لاسکیں۔• ترسیلات زر پر سہولتیں: جو اوورسیز پاکستانی باقاعدگی سے پاکستان ترسیلات زر بھیجتے ہیں، انہیں خصوصی مراعات اور سہولیات دی جائیں۔اوورسیز پاکستانیوں کے ساتھ بھرپور حمایت انہوں نے کہا کہ جسٹس ہیلپ لائن انٹرنیشنل اوورسیز پاکستانیوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے ہر ممکن قدم اٹھائے گی۔“ہم نے ہمیشہ دیکھا ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کو نظرانداز کیا گیا، لیکن اس بار ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ یہ وقت ہے کہ ان کے ساتھ انصاف کیا جائے،”میاں مبین اختر نے حکومت پر زور دیا کہ وہ اوورسیز پاکستانیوں کے ساتھ مشاورت کرے اور ان کے مسائل کا حل نکالے۔“ہم حکومت کو یاد دلانا چاہتے ہیں کہ اوورسیز پاکستانی ہمارے قومی ہیرو ہیں۔ ان کی سہولت اور خوشحالی ملک کے مستقبل کے لیے ضروری ہے،”انہوں نے کہااوورسیز پاکستانیوں کو پیغام دیتے ہوئے انہوں نے کہا،“ہم آپ کے ساتھ ہیں، اور آپ کے حقوق کے لیے ہر سطح پر آواز بلند کریں گے۔ آپ ہماری طاقت ہیں، اور ہم آپ کی قدر کرتی ہیں
–